تازہ ترین خبریںپاکستان

پاک فوج کے سپہ سالار اور علمائے کرام کا مشترکہ اجلاس/ دہشت گردی کے خلاف اہم مشاورت

پاک فوج کے سپہ سالار جنرل عاصم منیر کی سربراہی میں ملک بھرکے مختلف مکاتب فکرکے علمائے کا اہم اجلاس

تسکین نیوز نے مقامی ذرائع ابلاغ کے حوالےسے خبردی ہے کہ پاک فوج کے سپہ سالار جنرل عاصم منیرنے ملک بھرسے مخلتف مکاتب فکرسے تعلق رکھنے والے علمائے کرام سے ملاقات کی، جس میں ملک میں جاری دہشت گردی کےخلاف مشاورت کی گئی۔

اجلاس میں ملک میں جاری انتہا پسندی، تکفیریت اور دہشت گردی پرسخت تشویش کا اظہار کیا گیا۔

اجلاس میں شیعہ علما کونسل، جماعت اسلامی سیمت متعدد دینی جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی اور متفقہ طور پر انتہاپسندی، دہشت گردی اور فرقہ واریت کی مذمت کی اور ریاست اور فوج کی ملک میں برداشت، امن اور استحکام کے لیے انتھک کوششوں کی حمایت جاری رکھنے اعادہ کیا‘۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علمائے کرام کا کہنا تھا کہ اسلام امن اور بھائی چارے کا دین ہے اور مخصوص حلقوں کی جانب سے اپنی مفادات کے لیے دین میں ردوبدل اور غلط تشریح کی گئی تو اس کا اسلام کی تعلیمات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

پاک فوج کے سپہ سالار جنرل عاصم منیر نے انتہاپسندوں اور دہشت گردوں کا گمراہ کن پروپیگنڈا ناکام بنانے کے لیے مذہبی اسکالرز کی جانب سے دیے گئے فتویٰ ’پیغام پاکستان‘ کی تعریف کرتے ہوئے علما کرام سے مطالبہ کیا کہ وہ اس کی تشہیر اور من و عن عمل درآمد اور اندرونی اختلافات ختم کرنے کےلئے اپنا کردار ادا کریں۔

پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیرکا کہناتھا کہ کسی کو بھی کسی دوسرے فرقےکے خلاف اور خاص طور پر اقلیتوں اور معاشرے کے نادار حلقوں کے خلاف عدم برداشت اور انتہاپسندانہ رویہ اپنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

آئی ایس پی آر سے جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں متفقہ طور پر ریاست کے سخت اقدامات بشمول غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کی بے دخلی، پاسپورٹ کے نظام پر عمل درآمد، انسداد اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے لیے اقدامات اور توانائی کی چوری کی مہم کی حمایت کی گئی۔

اجلاس میں افغانستان سے پاکستان کے خلاف ہونے والی دہشت گردی کی مذمت کی گئی اور افغان حکام سے مطالبہ کیا گیا کہ افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پاکستان بلاتفریق مذہبی، صوبائی، قبائلی، لسانی، نسلی، علاقائی اور دیگر کسی امتیاز کے تمام پاکستانیوں کا ہے، ریاست کے علاوہ کسی بھی ملیشیا، تنظیم یا گروپ کی جانب سے طاقت کا استعمال اور مسلح کارروائی ناقابل قبول ہے۔


Tags
Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close