ایرانتازہ ترین خبریں

حاج قاسم سلیمانی کی جائے پیدائش؛ کرمان شہر کا تعارف

کرمان صوبہ کرمان کا صدر مقام ہے۔  2016 میں کی جانے والی قومی مردم شماری کے مطابق اس شہرکی کل آبادی۷لاکھ ۳۸ہزار۷سو۲۴ افراد پرمشتمل ہے۔

تحریر: ڈاکٹرغلام مرتضی جعفری

قومیت اور زبان: کرمانی قومیت کے لحاظ سےفارس ہیں اور کرمانی لہجے میں فارسی زبان بولتے ہیں۔

دین: کرمان میں اکثریت مسلمان ہیں اور شیعہ مذہب کی پیروی کرتے ہیں۔ کرمان شہر، کریم خانیہ کی سرگرمیوں اور اجتماع کا مرکز بھی ہے، یہ شہر مسلمانوں کے اس گروہ کے لیے مقدس ہے؛ کیونکہ ان کے بزرگ کرمان میں رہتے تھے۔ کرمان میں زرتشتی اور کلیمی اقلیت (یہودی) بھی آباد ہے، اور اس شہر میں زرتشتی آتشکدہ، یہودی اور عیسائی قبرستان کے کھنڈرات اب بھی موجود ہیں۔ قدیم تہوار سدہ، جو کہ زرتشتیوں کا سب سے بڑا تہوار ہے، بھی اسی شہر میں منعقد ہوتا ہے۔ اس شہر کی شہرت اس کی شاندار تاریخ، ثقافتی پس منظر اور تاریخی مقامات کی وجہ سے ہے؛ جہاں متعدد تاریخی مساجد اور پارسیوں کی عبادتگاہیں موجود ہیں۔

کرمان کےمزیدار کھانے اور پکوان

بادمجان حلیم: بینگن اور گوشت (یا چکن) کی ایک نہایت مزیدار ڈش ہے جو دہی اور روٹی کے ساتھ کھائی جاتی ہے۔

بزقرمہ:  بکرے کے گوشت، دہی، پیاز، زعفران، لہسن، پودینہ، اخروٹ اور آلو کی ترکیب سے بنایا جاتا ہے؛ جونہایت لذیز اور مزیدار ہے۔

آش شولی یا اُوماچو (سوپ): یہ چقندر یا لیبو، سرکہ یا انار کے پیسٹ اور سبزیوں جیسے پالک اور دال سے بنایا جانے والا کرمان اور یزد کا روایتی اور مشہور سوپ ہے۔

کرمانی فلودہ: کرمان کا فلودہ شیراز کے فالودہ سے کچھ مختلف ہے۔ یہ فالودے بڑے بیجوں کی شکل میں ہوتے ہیں اور اسے عرق گلاب اور پودینہ یا شیرہ نامی شربت کے ساتھ کھایا جاتا ہے۔

کرمان کے سوغات

زیرہ: آپ کو کرمان میں بہترین زیرہ مل سکتا ہے؛ کیونکہ کرمان کی خشک آب و ہوا نے زیرہ کی کاشت کے لیے بہترین حالات فراہم کیے ہیں۔

قاووت یا قاہوت: ایک میٹھا اور بھورے رنگ کا پاؤڈر جو کئی جڑی بوٹیوں کا منفرد مجموعہ ہے۔

کلمپہ: ایک قسم کی کلوچہ شکل کی مٹھائی جس میں کھجور، اخروٹ اور بادام  وغیرہ ہوتے ہیں۔

کماچ سہن: ایک توانائی بخش مٹھائی ہے جو گندم کھجور، اخروٹ اور خاص مصالحہ جات سے تیار کی جاتی ہے۔

زرند سوہان: بہت عمدہ اور لذیز سوہن جو تہ دار شکل میں تیار کیا جاتا ہے۔ سمنو، چینی، الائچی، سفید آٹا اور زعفران اس سوہن کے اجزاء ہیں۔

پستہ: صوبہ کرمان کے شہر رفسنجان، سیرجان، زرند، راور اور کرمان میں پستہ کے مختلف اقسام پائے جاتے ہیں۔ جس میں کله قوچی، اوحدی، رباطی، ممتازاور واحدی شامل ہیں۔

اخروٹ: کرمان ایران میں اخروٹ پیدا کرنے والا دوسرا بڑا صوبہ ہے۔ صوبہ کرمان کے شہر بافت، سیرجان و زرند، شهربابک، کرمان، رابر اور بردسیر میں اخروٹ کے بڑے بڑے باغات دیکھے جاسکتے ہیں۔

کھجور: کھجور کو اگر دنیا کا سب سے صحت مند پھل کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا؛ کیوں کہ یہ پھل غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے، اس کےعلاوہ کھجور کو خشک میوہ بھی کہا جاتا ہے۔ صوبہ کرمان کے بم شہر کے باغات سے حاصل کی گئی کھجوریں ایران کی مشہور اور اعلیٰ معیار کی کھجوروں میں سے ہیں۔ کرمان میں دوقسم کی کھجوریں مضافاتی اور بزمانی پائی جاتی ہیں جو دنیا کے مختلف ممالک برآمد کی جاتی ہیں۔ مضافتی کھجور کا ذائقہ قدرتی طور پر چاکلیٹ اور کیریمل کی طرح ہوتا ہے؛جبکہ اس کا رنگ گہرا سیاہ یا بھورا ہوتا ہے اور یہ سائز میں دیگر کھجوروں کے مقابلے میں عام طور پر موٹی ہوتی ہیں۔  مضافاتی کھجوریں وٹامن، فائبر، پوٹاشیئم سے بھرپور ہوتی ہیں۔ اس کھجور کو ناشتے میں بھی استعمال کرسکتے ہیں۔

کرمان کے تاریخی اور سیاحتی مقامات

 مرکزگنج علی خان: شہر کے تاریخی علاقے اور کرمان کے بڑے بازار کے ساتھ گنج علی خان کے دور میں تعمیرشدہ ایک تاریخی مرکز ہے۔ گنج علی خان شاہ عباس دور کے مشہور حکمرانوں میں سے ایک تھا۔ اس کمپلیکس کا رقبہ 11,000 مربع میٹر ہے اور اس میں مختلف عمارتیں ہیں جیسے بازار، حمام، اسکول، مدرسہ، کاروان سرا اور پانی ذخیرہ کرنے کا کنواں وغیرہ۔

کرمان گرینڈ بازار: کرمان کے اہم ترین تاریخی اور تجارتی مراکز میں سے ایک یہاں کا بڑا بازار ہے۔ یہ بازار ایران کے سب سے لمبے اور طویل بازار کے طور پر جانا جاتا ہے اور کرمان کے سوغات اور دستکاری خریدنے کے لیے ایک اچھی جگہ ہے۔  یہ بازار کرمان شہر کے اہم اور پرکشش مقامات میں سے ایک ہے اور کہا جاتا ہے کہ اس میں کرمان شہر کی 60 فیصد سے زیادہ تاریخی آثار موجود ہیں۔ اس بازار میں، آپ خریداری سے لطف اندوز ہونے کےساتھ ساتھ لذیذ کھانے بھی کھا سکتے ہیں۔

جبلیہ گنبد: کرمان کے مشرق میں واقع یہ گنبد پتھر اور ایک خاص قسم کی مٹی سے بنا ہوا ہے اور اسے گبری گنبد کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ کچھ لوگ اس کو زرتشتیوں کا آتشکدہ یا زرتشتیوں میں سے کسی کا مقبرہ سمجھتے ہیں اور بعض کا خیال ہے کہ یہ سید محمد تباشیری کا مقبرہ ہے۔  بعض تاریخ دان اس عمارت کی تاریخ کو سلجوقی دور سے اور کچھ ساسانی دور سے متعلق سمجھتے ہیں جس کی وجہ سے اس عمارت کے بارے میں بہت سارے ابھامات پائے جاتے ہیں اور صورتحال واضح نہیں ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس گنبد کی تعمیر میں پانی کے بجائے اونٹنی کا دودھ استعمال کیا گیا ہے اور یہی اس کی مضبوطی کی وجہ بتائی جاتی ہے۔

عجائب گھر: اس شہر کے اہم ترین عجائب گھروں میں سے ایک باغ دفاع مقدس نامی میوزیم ہے جو کہ دفاع مقدس کے بڑےعجائب گھروں میں سب سے بڑے عجائب گھر کے طور پر جانا جاتا ہے جوایرانی طرزتعمیرکا ایک شاہکارسجمھا جاتا ہے۔

بشکریہ ایران نوین میگزین

Tags
Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close