ایرانتازہ ترین خبریں

جنرل سلیمانی کا قتل اور خطے میں امریکی موجودگی کا خاتمہ

  اللہ تعالی قرآن پاک میں ارشاد فرمارہا ہے: وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ خَالِدًا فِيهَا وَغَضِبَ اللَّهُ عَلَيْهِ وَلَعَنَهُ وَأَعَدَّ لَهُ عَذَابًا عَظِيمًا[1]؛ اور جو شخص کسی مومن کوعمداً قتل کر دے تو اس کی سزا جہنم ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اور اس پر اللہ کا غضب اور اس کی لعنت ہوگی اور ایسے شخص کےلیے اس نے ایک بڑا عذاب تیار کر رکھا ہے۔

تحریر: ڈاکٹرغلام مرتضی جعفری

قرآن کریم، پیغمر اکرمص اور ائمہ معصومینعلیھم السلام کے فرمودات کے مطابق اگر کوئی شخص کسی کو مومن ہونے کی وجہ سے اس کا خون حلال سمجھ کر قتل کرے تو اس صورت میں قاتل ہمیشہ جہنم میں رہے گا۔ قاتل نہ تنہا رحمت الہی سے دورہوگا؛ بلکہ غضب اور عذاب الہی کا حقداربھی ہوگا۔ قاتل کےلئے دنیا و آخرت میں ذلت و رسوائی کے سوا کچھ نہیں ملےگا۔

شہید جنرل قاسم سلیمانی نے خطے میں جو خطوط کھینچے اور جو قوت روحانی تشکیل دی، اس نے امریکی پیداوار داعش سمیت تمام تکفیری گروہوں کا خاتمہ کیا؛ یہی وجہ تھی کہ امریکا اور اس کے اتحادی، جنرل قاسم کو برداشت نہ کرسکے اور انہیں شہید کرنے کا ناپاک منصوبہ بنایا اور سرانجام انہیں شہید کردیا۔

سینئرامریکی عہدے داروں کے برخلاف بہت سارے ماہرین اور تجزیہ کاروں نے ایرانی اور عراقی کمانڈروں کے قتل کو ایک انتہائی خطرناک اور اشتعال انگیز کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی کارروائی کو، یکطرفہ جنگ کے اعلان کے سوا کچھ نہیں کہا جاسکتا؛ اسی لئے اسلامی جمہوریہ ایران جیسا کہ رہبر انقلاب اسلامی اور اس ملک کے اعلی سیاسی اور عسکری عہدہ داروں نے کہا کہ ایران اس معاملے میں امریکیوں اور ان کے اتحادیوں سے سخت انتقام لے گا۔

 واضح رہے کہ بین الاقوامی قانون کے مطابق امریکی کارروائی کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران انتقامی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتھونی گٹیرس کو لکھے گئے خط میں اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے نے امریکیوں کے مجرمانہ فعل پر سخت احتجاج کرنے کے علاوہ یہ بھی ظاہر کرچکے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف ان کی جنگ کھوکھلی ہے اور وہ ان لوگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جو دہشت گردوں کے خلاف کھڑے ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران بین الاقوامی قانون کے تحت اپنے تمام حقوق محفوظ رکھتا ہے؛ تاکہ وہ اپنے دفاعی حق کو استعمال کرنے کے لئے ضروری اقدامات کرے۔

 سیاسی اورعسکری ماہرین کا کہنا ہےک 2 جنوری 2020 میں جنرل قاسم کی شہادت کے بعد خطے میں ایک نئی تاریخ کا آغاز ہوگیا ہے؛ مسلم امہ کے جذبات میں ایک نئی لہرآچکی ہے؛لہذا امریکا سمیت کسی بھی استعماری قوت کا خطے میں رہنا اب محال بن چکا ہے؛ کیونکہ میجرجنرل قاسم سلیمانی، شہادت کے بعد امریکا کے لئے پہلے سے کئی گنا زیادہ خطرہ بن کر سامنے آچکے ہیں؛ اب ایرانی مسلح افواج امریکی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کےلئے پرعزم ہیں اورخطےسے امریکی فوج کو خارج کرکے ہی دم لیا جائے گا۔

امریکی سینیٹر کرس مرفی کا کہنا ہے کہ سلیمانی بحیثیت شہید امریکا کے لئے کہیں زیادہ خطرناک ہو سکتے ہیں؛ کرس مرفی کہتے ہیں آج ہم نے اپنے آپ سے جو سوال پوچھنا ہے وہ یہ ہے کہ کیا قاسم سلیمانی جب زندہ تھے امریکا کے لئے زیادہ خطرناک تھے یا اب ایک شہید کی حیثیت سے[2]؟

 دوسری طرف اسلامی جمہوریہ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈرنے، دہشت گرد امریکیوں کے ہاتھوں جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کو مشرق وسطی میں امریکی وجود کے اختتام کا نقطہ آغاز قرار دے چکے ہیں۔ جنرل حسین سلامی اعلان کرچکے ہیں کہ سپاہ پاسداران انقلاب، امریکا سے ایسا انتقام لے گی جو اس کے لئے انتہائی دردناک اور رسوا کن ہوگا۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر جنرل حسین سلامی مشرق وسطی کے مستقبل کو درخشاں قرار دیتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ پورے خطے سے امریکا کے ناپاک وجود کا خاتمہ کردیا جائےگا اور اس کے خاتمے کے بعد پورے علاقے میں سلامتی، ترقی اور خوشحالی آئے گی[3]۔

ایرانی عسکری قیادت یہ فیصلہ کرچکی ہے کہ مغربی طاقتیں بالاخص امریکا و اسرائیل جیسے مکار و عیار اور زخم خوردہ دشمنوں کا ہرمحاذ پر مقابلہ کیا جائے گا اور عبرتناک شکست ان کا مقدر رہے گی اور کلمۃ الحق کی سربلندی اور باطل کی سرنگونی کےلئے راہ الہی میں لہو کا نذرانہ پیش ہوتا رہے گا۔

قاسم سلیمانی اوران کےساتھیوں کوشہیدکرنےوالےشایدیہ بھول گئےکہ جنرل قاسم اپنے ساتھیوں کےہمراہ جام شہادت تونوش کرگئے؛ مگردنیا کے ہرحریت پسند کو صراط مستقیم پر مرمٹنے کاعزم دےگئے؛ لہذا اللہ کی راہ میں قربانیوں اورظلم، جبر اور کفر و شرک کےخلاف جنگ و جہاد کا سلسلہ قیامت تک جاری وساری رہےگا اور اسلام دشمن عالمی دہشت گردوں کو قاسم سلیمانی سمیت تمام شہداء کےخون کے ہرایک قطرےکاحساب دیناہوگا اور ہم ہرلمحہ شہدا کے خون کا انتقام لینے کے لئے آمادہ و تیار ہیں؛ چنانکہ اللہ تعالی کا ارشاد گرامی ہے: سَتَجِدُوۡنَ اٰخَرِیۡنَ یُرِیۡدُوۡنَ اَنۡ یَّاۡمَنُوۡکُمۡ وَ یَاۡمَنُوۡا قَوۡمَہُمۡ ؕ کُلَّمَا رُدُّوۡۤا اِلَی الۡفِتۡنَۃِ اُرۡکِسُوۡا فِیۡہَا ۚ فَاِنۡ لَّمۡ یَعۡتَزِلُوۡکُمۡ وَ یُلۡقُوۡۤا اِلَیۡکُمُ السَّلَمَ وَ یَکُفُّوۡۤا اَیۡدِیَہُمۡ فَخُذُوۡہُمۡ وَ اقۡتُلُوۡہُمۡ حَیۡثُ ثَقِفۡتُمُوۡہُمۡ ؕ وَ اُولٰٓئِکُمۡ جَعَلۡنَا لَکُمۡ عَلَیۡہِمۡ سُلۡطٰنًا مُّبِیۡنًا[4]؛عنقریب تم دوسری قسم کے ایسے (منافق) لوگوں کو پاؤ گے جو تم سے بھی امن میں رہنا چاہتے ہیں اور اپنی قوم سے بھی امن میں رہنا چاہتے ہیں، لیکن اگر فتنہ انگیزی کا موقع ملے تو اس میں اوندھے منہ کود پڑتے ہیں، ایسے لوگ اگر تم لوگوں سے جنگ کرنے سے باز نہ آئیں اور تمہاری طرف صلح کا پیغام نہ دیں اور دست درازی سے بھی باز نہ آئیں تو جہاں کہیں وہ ملیں انہیں پکڑو اور قتل کرو اور ان پر ہم نے تمہیں واضح بالادستی دی ہے۔

قاسم سلیمانی شہید تو ہوگئے مگر! ان کا عزم وارادہ اوران کامشن تاقیامت شہید نہیں ہوسکتا؛جیساکہ حزب اللہ’’لبنان‘‘کے سربراہ رہبر مقاومت سید حسن نصراللہ کہہ چکے ہیں کہ ہم ان کی اس عظیم شہادت پر رشک تو کرتے ہیں؛ لیکن ان کے مشن کو کھبی فراموش نہیں کریں گےاور مکمل کرنے کے درپے بھی ہیں.

سردار انقلاب کی شہادت کے بعد ایرانی اور مزاحمتی تحریک کے اعلی سیاسی اور فوجی عہدیداروں اور سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل بھی اعلان کرچکی ہے کہ ہم امریکیوں سے سخت انتقام لیں گے؛ کیونکہ امریکا طاقت کی زبان کے سوا کچھ نہیں سمجھتا ہے۔ ان شاءاللہ عنقریب پورے خطے سے امریکی ناپاک وجود کا خاتمہ ہوگا۔

بشکریہ: ایران نوین میگزین


[1]. سورہ نساء، 93.

[2]۔ https://www.generalsoleimani.com/ur/%d8%b3%d9%84%db%8c%d9%85%d8%a7%d9%86%db%8c-%d8%a8%d8%ad%db%8c%d8%ab%db%8c%d8%aa-%d8%b4%db%81%db%8c%d8%af%d8%8c-%d8%a7%d9%85%d8%b1%db%8c%da%a9%db%81-%da%a9%db%92-%d9%84%d8%a6%db%92-%da%a9%db%81/

[3]. https://urdu.sahartv.ir/news/iran-i360076

[4]. سوره نساء،91.

Tags
Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close