تازہ ترین خبریںدنیا
طالبان کے حملوں میں درجنوں داعشی دہشت گرد ہلاک
مشرقی افغانستان میں طالبان اورداعشی دہشت گردوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں درجنوں تکفیری دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں۔
اسلام نیوز کی رپورٹ کے مطابق، افغان ذرائع کا کہنا ہے کہ مشرقی صوبے کنڑ میں طالبان اور داعشی دہشت گردوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئی ہیں جس کے نیتجے میں50 تکفیری دہشت گرد ہلاک اور دسیوں دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ طالبان نے گذشتہ ایک ہفتے کے دوران صوبہ کنڑ کے مختلف علاقوں میں داعشی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ داعشی دہشت گردوں اور طالبان کے مسلح افراد کے درمیاں صوبہ کنڑ کے شہر «مانونگی» میں شدید جھڑپیں ہوئیں جس کے نتیجےمیں کم ازکم 50 داعشی دہشت گرد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔
صوبہ کنڑ کے گورنرکے ترجمان «غنی مصمم» نے طالبان اور داعشی دہشت گردوں کے درمیان جھڑپوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے لڑائی میں داعش کو سخت مالی اور جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
صوبائی کونسل کے نائب چیرمین «عبدالطیف فضلی» کا کہنا ہے کہ داعشی دہشت گرد خودکش حملوں کے لئے کم عمر بچوں کو استعمال کرنا شروع کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ طالبان اور داعشی دہشت گردوں کے درمیان صوبہ کنڑ کے «کورنگل»، «شوریک» اور «چپه دره» نامی علاقوں میں شدید لڑائی جاری ہے۔
سابق افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ امریکہ داعش کو افغانستان میں پھلنے پھولنے کا پورا موقع دے رہا ہے۔ دو سال سے افغان عوام نقصانات پر چیخ رہے ہیں ان کے لیے کچھ نہیں کیا گیا۔
خیال رہے کہ سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کابل حکومت اور امریکہ داعشی دہشت گردوں کو طالبان کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔