تازہ ترین خبریں

سخت سردی میں نانگا پربت سر کرنے کا ریکارڈ

نانگا پربت اب تک سردیوں میں سر نہیں کی گئی ہے
پاکستان میں کوہ پیمائی کے ادارے الپائن کلب آف پاکستان کے مطابق تین لوگوں کی ٹیم نے سردیوں کے موسم میں پہلی بار نانگا پربت کی چوٹی پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر تین بجکر 27 منٹ پر سر کر لی ہے۔
اِس چوٹی کی بلندی 8125 میٹر ہے۔
الپائن کلب کے ترجمان کرار حیدری نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ ٹیم کے ارکان میں سپین کے ایلکس ٹکسیکون، اٹلی کے سائمونی مورو اور سکردو سے تعلق رکھنے والی پاکستانی علی سدپارہ شامل ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ اِسی ٹیم کے ایک اور ممبر اٹلی کے تمارا لونگر چوٹی سر کرنے والی ٹیم سے ذرا نیچے ہی رُک گئے تھے۔ ٹیم کے ارکان سے آخری رابطے سے پتہ چلا ہے کہ وہ اب واپسی کے سفر پر ہیں اور وہ کل یعنی سنیچر تک بیس کیمپ پہنچیں گے۔

آج جس چوٹی کو سر کیا گیا ہے وہ پاکستان کی چوتھی اور دنیا کی بارہویں بلند ترین چوٹی ہے۔ دنیا بھر میں 14 بلند ترین چوٹیاں ہیں جن میں سے پانچ پاکستان میں موجود ہیں۔
پاکستان میں کوہ پیمائی کے ادارے الپائن کلب آف پاکستان کے ترجمان کرار حیدری نے بتایا کہ سردیوں کے موسم میں اِس چوٹی کا درجہ حرارت عموماً منفی 30 ڈگری ہوتا ہے جبکہ ہوا سو میل فی گھنٹہ کے حساب سے چلتی ہے اور اِس موسم میں وہاں زندگی گزارنا انتہائی دشوار ہو جاتا۔
اُنھوں نے کہا کہ ’ایسے میں موسم میں جن لوگوں نے چوٹی سر کی ہے ہم کہہ سکتے ہیں کہ وہ فولادی لوگ ہیں کیونکہ ایسے موسم میں زندہ رہنا عام آدمی کے بس کی بات نہیں۔‘
کرار حیدری کے مطابق کوئی بھی چوٹی سر کرلینے کے بعد واپسی کا سفر یعنی پہاڑ اُترنا اور بھی زیادہ دشوار عمل ہوتا ہے۔
’اکثر جو رسی واپسی کے لگائی گئی ہوتی ہے اُس پر برف پڑ جاتی اور وہ نیچے دب جاتی ہے۔‘
اُنھوں نے بتایا کہ سائمونی مورو، تمارا لونگر اور ایلکس ٹکسیکون چھ سات سال سے نانگا پربت کو سر کرنے کی کوشش کر رہے تھے جس میں اُنہیں اِس سال کامیابی ہوئی ہے۔

محمد عبداللہ فاروقی
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد

Tags
Show More

admin

Shia in Islam is providing authentic values of islamic world

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close