تازہ ترین خبریں

لشکرِ جھنگوی کا نام استعمال کرکے ریاستی ادارے شیعہ ہزارہ قوم کی نسل کشی کر رہے ہیں، براہمداغ بگٹی

رپورٹ کے مطابق بلوچ ری پبلکن پارٹی کے سربراہ نواب براہمدغ بگٹی نے پاک چائنا معاہدوں کو مسترد کرتے ہوئے اسے بلوچ قوم کی آواز کو دبانے کی سازش قرار دیا ہے۔ انہوں‌ نے انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی ہے کہ بلوچستان میں جاری ریاستی بلوچ قوم کی نسل کشی کو روکنے کیلئے کردار ادا کریں اور بلوچ مسئلے کا پرامن حل اقوام متحدہ کی نگرانی میں آزاد شفاف ریفرنڈم کے ذریعے ہی یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ ریاست بلوچوں کو ان کے اپنے ہی وطن میں بدترین ظلم کا نشانہ بنا رہی ہے۔ ریاست جنگی جرائم کا ارتکاب کرتے ہوئے بلوچ قومی تحریک آزادی کو دبانے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ نواب براہمدغ بگٹی کا مزید کہنا تھا کہ ریاست گذشتہ 67 سالوں سے سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرتی چلی آرہی ہے۔ آپریشنز، جبری گمشدگیاں اور مسخ شدہ لاشیں پھینکنے کا عمل بلوچستان میں معمول بن چکا ہے۔ ان سب کا مقصد بلوچستان کی آزادی کے لئے جاری جمہوری جدوجہد کو ختم کرنا ہے۔ ریاست نے ہر طریقے سے بلوچ جہد آزادی کو ختم کرنے کی کوشش کی۔ لیکن ہر بار اسے ناکامی کا سامنا رہا اور اب وہ مذہبی انتہا پسندی کو بلوچ معاشرے میں پھلا رہی ہے، تاکہ بلوچ تحریک کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ اس خطے میں بھی مذہبی جنونیت کو برقرار رکھ سکے۔جس کی واضح مثال بلوچستان میں فرقہ وارانہ مذہبی گروہوں کی پشت پناہی اور انہیں دیگر اقلیتوں کے خلاف استعمال کرنا ہے۔ 

لشکرِ جھنگوی کا نام استعمال کرکے ریاست کے مسلح ادارے شیعہ ہزارہ قوم کی نسل کشی کر رہے ہے۔ چائنا اور ریاست کے حالیہ معاہدوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے نواب براہمدغ بگٹی کا کہنا تھا کہ میں واضح کرتا چلوں کہ بلوچ وطن کے حوالے سے پاک چائنا کے درمیان کسی بھی معاہدے کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاست مغربی ممالک اور امریکہ سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر عربوں ڈالر اور جنگی ساز و سامان وصول کر رہی ہے۔ بجائے ان کو وہی استعمال کرنے کے بلوچ قوم کی آواز کو دبانے پر خرچ کر رہی ہے۔ اس بات کی تصدیق ریاست کے ایک سابقہ سفیر نے خود اپنے ایک بیان میں کیا تھا، جو آج بھی رکارڈ کا حصہ ہے۔ ریاستی دہشت گردی کو خطے سے ختم کرنے کے لئے مغربی ممالک جمہوری اور خود مختار بلوچ ریاست کی بحالی کے لئے ہمارا ساتھ دیں۔ نواب براہمدغ بگٹی کا مزید کہنا تھا کہ ہم انسانی حقوق کے اداروں سے پُرزور اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں جاری ریاست کی بلوچ قوم کی بدترین نسل کو روکنے کے لئے فوری عملی اقدامات کریں۔ بلوچ مسئلے کا سب سے پُرامن حل اقوام متحدہ کے نگرانی میں آزاد و شفاف ریفرنڈم میں ہی ممکن ہے۔

Tags
Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close