تازہ ترین خبریںپاکستان

مودی کا جھوٹ اور غرور ٹوٹ گیا، پاکستانی سیاستدانوں کا بیان جاری


بھارتی جارحیت کے جواب میں پاکستانی فوج کی کارروائی کو سیاسی قیادت نے خواب سراہا اور کہا ہے کہ پاک فوج نے مناسب اور ذمہ دارانہ ردعمل دیا ہے۔
بھارتی طیارے گرانے اور پائلٹ کی گرفتاری کے ذریعے نئی دہلی کو بھرپور جواب دینے پر خواجہ محمد آصف،سراج الحق، احسن اقبال، شیری رحمٰن،خورشید قصوری، مشاہد حسین سید اور گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ردعمل کا اظہار کیا۔
سابق وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ بھارتی جہاز گرا دئیے، پائلٹ گرفتارہیں جس کے بعد بھارت میں شدید مایوسی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے پاس پاکستان میں کارروائی کا کوئی واضح ثبوت نہیں تھا،وہ بے نقاب ہوگیا،عالمی برادری کو معاملے میں مداخلت کرنی چاہیے۔
امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ آج کی بھرپور کارروائی سے قوم کا حوصلہ بلند ہوا،اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں،موثر کارروائی پر شاہینوں اور پاک فوج کو مبارک باد دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج نریندر مودی کا جھوٹ اور غرور ٹو ٹ گیا، ثابت ہوگیا کہ پاکستان بھرپور جواب کی صلاحیت رکھتا ہے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بھارت سمجھ لے اگر پاکستان پر جنگ مسلط کی گئی تو پوری قوم متحد ہوکر پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہوگی۔
شیری رحمٰن نے کہا کہ آج پاکستان کی کارروائی بالکل واضح پیغام ہے کہ پاکستان دفاع کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے ،اب حالات کے مزید بگاڑ میں بھارت کا ہاتھ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ 2 پائلٹس کی گرفتاری اور واضح ثبوت کے بعد پاکستان کو سفارتی سطح پر بھی بھارت کو بے نقاب کرنا چاہیے۔
خورشید قصوری نے کہا کہ پاکستان امن چاہتا ہے لیکن امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھے اور بھارت کو اب یہ سمجھ میں آجانا چاہئے۔
مشاہد حسین سید نے کہا کہ پاک فوج پر فخر ہے،جارحیت کا جائز، مناسب اور ذمہ دارانہ ردعمل دیا گیا،عالمی برادری کوچاہیے کہ بھارت کومذاکرات کی میز پرلائے۔
سابق وزیر خارجہ خورشید قصوری کا کہنا ہے کہ پاکستان امن چاہتا ہے لیکن امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھے اور بھارت کو اب یہ سمجھ میں آجانا چاہئے۔
گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ پاکستان ہر گز جنگ نہیں چاہتا،جنگ کسی بھی مسئلےکا حل نہیں ہوتا،بھارت اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر نہیں ڈالے۔

Show More

admin

Shia in Islam is providing authentic values of islamic world

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close