تازہ ترین خبریں

سائبر اسپیس سے دینی مدارس اور علماء کی آشنائی ضروری ہے

آیت اللہ خامنہ ای نے «فرض شناسی» اور «مقام شناسی» کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے فرمایا ہے کہ آج کے دور میں علماء کا سب سے پہلا فریضہ دین مبین اسلام اور عفت وحیا کے خلاف ہونے والے پروپیگنڈوں کا مقابلہ کرنا ہے اس لئے سائبر اسپیس سے دینی مدارس اور علماء کی آشنائی نہایت ضروری ہے۔

تسنیم خبر رساں ادارے نے مقام معظم رہبری کی ویب سایٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے اس سال کے دروس کے آغاز میں درس خارج فقہ کی افتتاحی کلاس میں شریک سینکڑوں علماء اور طلاب سے فرمایا کہ آج کے دور میں اسلام دشمن عناصر بڑے پیمانے پر دین مبین اسلام اور عفت وحیا کے خلاف مختلف انحرافی پروپیگنڈوں میں مصروف عمل ہیں لہٰذا علماء اور طلاب کو چاہئے کہ انٹرنٹ کی دنیا سے آشنائی حاصل کرکے اس قسم کے غلط تبلیغات کا سد باب کرے اور اسلامی معارف کے ذریعے مسلمانوں کے اذھان کو منحرف ہونے سے بچائیں۔

امام خامنہ ای نے فریضے اور مقام (منصب) کی پہچان کی اہمیت بیان کرتے ہوئے فرمایا: اگر آج کے دور میں علماء نے صحیح معنوں میں اپنے فرائض پر عمل نہ کیا تو ان میں علم، تقویٰ اور حتیٰ شجاعت کا کوئی اثرنہ ہوگا۔

رہبرمعظم نے ”بصیرت” کو معاشرے کی ضرورت قرار دیتے ہوئے تاکید فرمائی کہ بصیرت یعنی ہم یہ جان لیں کہ آج کے نوجوانوں کو کس چیز کی ضرورت ہے۔ نوجوانوں کے صاف و شفاف دلوں پر کیا نقش کیا جاسکتا ہے اور کونسی چیز جوانوں کے دلوں پر نقش کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مسلمانوں کے عقائد کو خراب کرنے کی غرض سے مختص کی جانے والی خطیر رقوم اور منصوبوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: دشمن مختلف قسم کے شبہات اور عفت و حیا کے خلاف کام کرکے اسلامی معاشرے کے نوجوانوں کے اذھان کو دین مبین اسلام سے دور کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے اور یہ تمام تر کوششیں انٹرنٹ کے ذریعے ہی کی جاتی ہیں۔

حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے سائبر اسپیس سے علماء کی آشنائی پر زور دیتے ہوئے فرمایا: علمی حوزے اور دینی مدارس اپنے اندر اس قسم کی منحرفانہ تبلیغات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیتیں پیدا کریں۔

امام خامنہ ای نے بعض دینی مبلغین کی کمپیوٹر اور انٹرنٹ سے لاتعلقی اور عدم آشنائی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ سائبر اسپیس کی بے شمار فوائد اور نقائص ہیں۔ علماء کو چاہئے کہ انٹرنٹ کے ذریعے اسلامی معارف کی وسیع پیمانے پر ترویج کریں۔

انہوں نے مزید فرمایا کہ اس حوالے سے سائبر اسپیس کونسل تشکیل دی گئی ہےتاکہ اس قسم کے مسائل کے بارے میں غور و فکر کیا جاسکے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ موجودہ دور کے جدید شبہات کی پہچان اور جواب دینے کی ذمہ داری علمی حوزوں اور دینی مدارس پر عائد ہوتی ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے آخر میں فرمایا کہ کمپیوٹر اور انٹرنٹ سیکھنا فقہ و فقاھت کے ساتھ منافات نہیں رکھتا کیونکہ علم فقہ عملی احکام سے مختص نہیں ہے بلکہ ”فقہ اللہ الاکبر”وہی اسلامی معارف ہی ہیں لہٰذا دین اسلام کے خلاف بیان ہونے والے شبہات کا تفصیلی طور پر جواب دینے کی ضرورت ہے جس طرح فقہی مسائل پر تفصیل سے بحث کی جاتی ہے اسی طرح ان مسائل کی طرف بھی توجہ دینی چاہئے۔

Tags
Show More

admin

Shia in Islam is providing authentic values of islamic world

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close