تازہ ترین خبریں

اسلامی مذاہب کے درمیان پائے جانے والے مشترکات آپسی رواداری کے لیے بہترین ذریعہ: آقائے اختری

انڈونیشیا کی سنی علماء کونسل کے اراکین اور بعض دیگر مذہبی رہنماوں نے اپنے ایران کے سفر کے دوران اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سکریٹری جنرل سے ملاقات کی۔
اس ملاقات کے شروع میں حجۃ الاسلام و المسلمین محمد حسن اختری نے ایران اور اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی میں انہیں خوش آمدید کہنے کے ساتھ ساتھ اسلامی مذاہب کے درمیان پائے جانے والے مشترکات کی طرف اشارہ کیا اور ان مشترکات کو آپسی تعامل اور رواداری کا بہترین ذریعہ قرار دیا۔
حجۃ الاسلام اختری نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں دیگر اسلامی مذاہب کے ماننے والے مکمل امن و سکون کی زندگی گزار رہے ہیں اور اپسی میں پیار و محبت کے ساتھ جی رہے ہیں کہا کہ دنیا میں داعش اور القاعدہ جیسے دھشتگرد ٹولے اسلام اور انسانیت سے دور اقدامات کے ذریعے اسلام کا چہرہ مجروح کر رہے ہیں۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سکریٹری جنرل نے قرآن کریم اور احادیث نبوی کی روشنی میں مسلمانوں کے درمیان اتحاد کو انتہائی ضروری قرار دیا اور ایران کو اتحاد کا ایک نمونہ گردانتے ہوئے کہا: ایران میں اہل سنت کے چار سو کے قریب دینی مدارس موجود ہیں جبکہ سعودی عرب میں ایک بھی شیعہ مدرسہ نہیں ہے۔
انہوں نے علمائے اہل سنت کو مخاطب کر کے کہا: ایسی صورت میں کیسے علماء کونسل کے بعض اراکین خود کو اس بات کی اجازت دیتے ہیں کہ وہ شیعہ مذہب کو گمراہ اور منحرف کہیں!
انہوں نے مزید کہا: آپ ایران میں شیعوں اور سنیوں کے مختلف علمی مراکز کا جائزہ لیں اور مراجع کرام اور دیگر علمی شخصیات سے ملاقات کریں تاکہ اس کے بعد جب اپنے ملک واپس جائیں تو یہاں کے حقائق جو آپ دیکھ رہے ہیں انہیں اپنے ملک میں منتقل کریں اور انڈونیشیا کے بعض متعصب علماء کے زاویہ دید کو بدلنے کی کوشش کریں۔
واضح رہے کہ اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی دعوت پر انڈونیشیا کے سنی علماء کونسل کے بعض اراکین نے ایران کا سفر کیا اور اس دوران ایران کے علمی ثقافتی مراکز کو قریب سے دیکھنے کے ساتھ ساتھ شیعہ سنی علماء سے ملاقاتیں بھی کیں۔

Tags
Show More

admin

Shia in Islam is providing authentic values of islamic world

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close