تازہ ترین خبریں

پاکستان زندہ باد کے نعرے پرانتہا پسند مشتعل ؛جواہر لعل یونیورسٹی کے گرفتارطالبعلم پرعدالت میں تشدد

نئی دہلی: جواہرلعل نہرو یونیورسٹی کی یونین کے گرفتارصدر کنہیا کمار پر عدالت میں تشدد کیا گیا جس پر ملک بھر میں مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا، طالب علم رہنما کنہیا کمار پر ’غداری‘ کا مقدمہ بنایا گیا ہے۔
ان پر الزام ہے کہ انھوں نے جواہر لعل یونیورسٹی میں شہید کشمیری لیڈر محمد افضل گرو کو دی جانے والی پھانسی کے خلاف سیمینار منعقد کیا تھا،جس میں میں مبینہ طور پر بھارت مردہ باد اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے گئے تھے، بعدازاں یونیورسٹی میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے۔افضل گرو کو2001 میں بھارتی پارلیمان پر حملے کے الزام میں 2013 میں پھانسی دے دی گئی تھی، افضل گرو نے حملے کی منصوبہ بندی کی تردیدکی تھی۔
پی ٹی آئی کے مطابق بی جے پی کے رکن اسمبلی او پی شرما اور وکلا کے بھیس میں ہندوانتہاپسندوں نے کنہیا کمار کی پیشی کے لیے آئے طلبہ، اساتذہ ،صحافیوں سی پی آئی کے کارکنوں کو بھی لاتوں اور گھونسوں سے مارا، سی پی آئی کے ایک کارکن جمائی کو تشدد کے بعد تھانے لے جایا گیا، یونیورسٹی میں طلبہ اور اساتذہ نے ہڑتال کردی، افضل گورو کی تقریب سے لشکر طیبہ کا تعلق ثابت نہیں ہوا، پولیس، وی سی نے رپورٹ بھجوائی ہے کہ 8 طلبہ نے بھارت مخالف نعرے لگائے تھے تاہمکنہیا کمارکے شامل ہونے کی تصدیق نہیں کی جا سکتی،کنہیا کمار کے 3 روزہ ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
میڈیا کیمطابق عدالت میں موجود انتہا پسند ہندوؤں نے طالب علم کو پاکستانی قراردیتے ہوئے اسے بدترین تشددکا نشانہ بنایا اوراس لڑائی میں صحافی کو بھی نہ بخشاجبکہ پولیس خاموش تماشائی بنی کھڑی رہی اورتماشہ دیکھتی رہی،بی بی سی کے مطابق پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں ان طالب علموں پر بھی حملہ کیا ۔‘کنہیا کمار کو ’غداری‘ کے الزام میں گرفتار کرنے پر اساتذہ، یونیورسٹی کے طلبہ اور میڈیا کے کچھ اداروں کی جانب سے احتجاج کیا گیا ۔
ان کے خیال میں یہ ردعمل حد سے زیادہ تھا۔یونیورسٹی میں ہڑتال کا اعلان کیا گیا جبکہ دیگر 40 یونیورسٹیوں نے بھی طلبہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ایک بھارتی اخبار کا کہنا کہ ’جے این یو کے طالبعلم بھارت کے لیے اتنا خطرہ نہیں ہیں جتنا حکومت کی جانب سے آزادی کی سلبی۔
جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے طلبا نے اپنی یونین کے صدر کنہیا کمار کی گرفتاری کے خلاف ہڑتال کا اعلان کیا ہے،سٹوڈنٹ یونین نے کہا ہے کہ ’جب تک کنہیا کمار کو رہا نہیں کیا جاتا ہے، یونیورسٹی میں کسی طرح کا کوئی کام کاج نہیں ہونے دیا جائے گا۔‘جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے ٹیچرز یونین کے صدر اجے پٹنائک نے بی بی سی سے کہا: ’ہم طالب علموں کی ہڑتال کی حمایت کرتے ہیں۔ ہم ہڑتال کے دوران کلاسیں نہیں لیں گے۔اتوار کو یونیورسٹی کے طلبا و اساتذہ نے کمیپس میں انسانی زنجیر بنا کر کنہیا کمار کی گرفتاری کی مخالفت کی تھی۔

Tags
Show More

admin

Shia in Islam is providing authentic values of islamic world

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close