تازہ ترین خبریں

سعودی عرب کے پاس نہ تو ہمت ہے اور نہ صلاحیت: ایران

سعودی عرب کے پاس نہ تو ہمت ہے اور نہ صلاحیت: ایران
8 گھنٹے پہلے
ایرانی رہنماؤں نے متنبہ کیا ہے کہ اگر سعودی عرب اپنی فوج شام بھیجتا ہے تو خطے میں بڑی جنگ چھڑ جائے گي
ایران کے اہم رہنماؤں نے شام میں اپنے آپ کو تنظیم دولت اسلامیہ کہلانے والی شدت پسند تنظیم کے خلاف لڑنے کے لیے سعودی عرب کی جانب سے فوجی بھیجے جانے کی پیشکش پر سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
سعودی عرب کے ٹی وی چینل العربیہ کے مطابق چند دنوں قبل سعودی عرب کی وزارت دفاع کے مشیر بریگیڈیئر جنرل احمد بن حسن الاسیری نے اعلان کیا تھا کہ سعودی عرب شام میں زمینی کارروائی میں حصہ لینے کے لیے تیار ہے۔
الجزیرہ ویب سائٹ کے مطابق الاسیری نے کہا: ’ہمیں علم ہے کہ صرف فضائی حملے کافی نہیں ہیں اور زمینی کارروائی کی ضرورت ہے۔ اور زمین پر بہتر نتائج حاصل کرنے کے لیے دونوں کی ضرورت ہے۔‘
تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے ہونے والے اعلان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے پاسداران انقلاب کے کمانڈر ان چیف محمد علی جعفری نے کہا کہ سعودی عرب کے پاس نہ تو ہمت ہے اور نہ صلاحیت کہ وہ شام میں اپنی فوج بھیج سکے کیونکہ اس کی فوج ’روایتی قسم‘ کی ہے۔
جعفر علی نے مزید کہا کہ ’اگر سعودی عرب نے اپنی فوج شام بھیجی تو انھیں منھ کی کھانی پڑے گی۔‘
سعودی عرب کی وزارت دفاع کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب اپنی فوج شام بھیجنے کے لیے تیار ہے
ایک دوسرے کمانڈر حسین سلامی نے ایرانی چینل ٹو سے بات کرتے ہوئے کہا ’سعودی عرب کی جانب سے اپنے فوجی شام بھیجنے کی پیشکش کسی سیاسی مذاق سے کم نہیں۔ مسلم ممالک میں سعودی عرب کی جانب سے اپنی پالیسی، حکمت عملی، مالی تعاون اور اشتعال انگیزی کے ذریعے بدنظمی پھیلانے کی بھلے ہی ایک طویل تاریخ رہی ہو لیکن عسکری طور پر کسی جنگ کا رخ موڑنے کی اس میں اہلیت نہیں ہے۔‘
دریں اثنا ایرانی اعلیٰ عدالت اکسپیڈیئنسی کونسل کے ترجمان محسن رضائی جو کہ پاسداران انقلاب کے سابق سربراہ بھی ہیں نے سعودی عرب کی فوج کی شام کی جنگ میں شمولیت پر متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس خطے میں بڑی جنگ چھڑ سکتی ہے۔
محسن نے انسٹاگرام پر اپنے صفحے پر کہا: ’اس میں کوئی شک نہیں کہ سعودی حکومت جو کہ بے تکے کام کے لیے معروف ہے اور اگر وہ یہ قدم اٹھاتی ہے تو اس سے سعودی عرب سمیت پورا خطہ جل اٹھے گا۔‘
شام میں دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کے علاوہ حکومت کے اعتدال پسند حزب اختلاف کے خلاف مختلف ممالک کی کارروائی جاری ہے
خیال رہے کہ ایران، روس اور لبنان کی تنظیم حزب اللہ شام میں بشار الاسد حکومت کی حمایت میں باغیوں سے برسرپیکار ہے اور حال میں شام کی حکومت نے حلب پر قابض باغیوں کے خلاف اہم پیش رفت کی ہے۔
یہ بھی کہا جاتا ہے کہ وہاں حزب اللہ کے جنگجو زمین پر موجود ہیں اور ایران کا کہنا ہے کہ اس فوجی اہلکار وہاں شیعہ کی مقدس زیارت گاہوں کی حفاظت کے لیے موجود ہے۔
دوسری جانب ترکی، سعودی عرب اور قطر اعتدال پسند سنیوں کی اکثریت والے حزب اختلاف کی حمایت میں ہیں اور ان کے ساتھ امریکہ، برطانیہ اور فرانس جیسے ممالک کھڑے ہیں۔

Tags
Show More

admin

Shia in Islam is providing authentic values of islamic world

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close