پاکستانگلگت بلتستان
گلگت بلتستان کے متعدد دیہی علاقوں میں درسگاہوں کا فقدان، بچے سخت سردی میں آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پرمجبور+ تصاویر
گلگت بلتستان کے ضلع روندو کے ملیار نامی گاؤں سمیت متعدد دیہی علاقے سرکاری درسگاہوں سے محروم ہیں جس کی وجہ سے سینکڑوں بچے سخت سردی میں آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔
اسلام نیوز کی رپورٹ کے مطابق، مقامی لوگوں کا کہناہے کہ اس جدید دور میں بھی دیہی علاقوں میں بچوں کو تعلیم حاصل کرنے کےلئے عمارتوں کا نہ ہونا افسوسناک ہے۔
واضح رہے کہ روندو کے متعدد دیہی علاقوں میں گزشتہ کئی سالوں سے لڑکے اور لڑکیاں کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں اور کوئی پرسان حال نہیں ہے۔
مقامی لوگوں کا کہناہے کہ قوم کے سینکڑوں بیٹے اور بیٹیاں زیور تعلیم سے محروم ہیں جس کی اصل وجہ حکومت کی حسی ہے۔
عوام کا شکوہ ہے کہ قانون ساز اسمبلی میں موجود قومی نمائندوں کو قوم صرف الیکشن کے دوران ہی قوم یاد آتی ہے۔ جب انتخابات کا وقت نزدیک ہوتا ہے تو نمائندے روندو کو اسلام آباد بنانے کے وعدے کرتے ہیں اور انتخابات کے بعدغائب ہوجاتے ہیں۔
روندو کے عوام نے تمام ارباب اختیار اورتعلیم دوست افراد سے اپیل کی ہے کہ دیہی علاقوں میں فوری طورپرعمارتوں کا بند بست کرکے نئی نسل کو زیور تعلیم سے آراستہ ہونے میں مدد دیں۔
ذرائع کا کہناہے کہ روندو کے متعدد دیہاتوں میں عوام اپنی مدد آپ اسکول چلارہے ہیں اور حکومت کی طرف سے عمارت تو دور کی بات استاد تک مہیا نہیں ہے۔
خیال رہے کہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بہت سی لڑکیوں کی تعلیم تک رسائی ہی نہیں جس کی ایک وجہ لڑکیوں کے لیے سرکاری اسکولوں کی کمی ہے۔
بچوں کی اسکول سے دوری کی اہم وجوہات حکومت کی جانب سے اسکولوں میں کم سرمایہ کاری، اسکولوں کی کمی، فیسوں اور دیگر اخراجات کا معاملہ، جسمانی سزا اور لازمی تعلیم کے نفاذ میں ناکامی شامل ہے۔
رپورٹ شاہ جہاں ملک