تازہ ترین خبریں

زندگی!

کئی سال گزرجانے کے بعد ہی پتہ چلتا ہے کہ جن چیزوں کے لئے ہم پریشان رہتے تھے، وہ نہ تو کھانے کے تھے اور نہ ہی پہننے کے!!!!
بس صرف دور پھینکنے کے تھے!!
ہم کنتی دیر سے سمجھ پاتے ہیں کہ زندگی انہی دنوں کی ہی ہے، جن کے گزرنے کا ہمیں انتظار رہتا ہے!
ہمیں ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے اور ہرگزنہیں بھولنا چاہیے کہ ”ہدف” ہمیشہ راستے کے انتہا میں نہیں ہوتا! ہدف تو اسی راستے میں چلتے ہوئے لطف اندوز ہونے کا نام ہے!
ہمیں اپنی زندگی سے لطف اندوز ہونے کا سبق ہی نہیں سکھایا گیا! بس ہمیں تو مقابلہ کرنے کا سبق ہی دیا جاتاہے!
تھوڑی سی گرمی لگی چیختے ہیں ہم! اور سردی سے تو ایسے بھاگتے ہیں جیسے چیتا شکار کے پیچھے بھاگتا ہے!
بھیڑ سے ہمارا سردرد ہونے لگتا ہے اور تنہائی ہمیں کھا جاتی ہے!
پورا ہفتہ دفتر سے چھٹی کا انتظار رہتا ہے اور چھٹی کے دن ایک دم بے حوصلگی کا شکار! ارے یہ دن تو کٹتا ہی کہاں ہے؟
ہم ہمیشہ ان دنوں کے جلد گزرنے کی آرزو لئے رہتے ہیں جو ہماری زندگی کے بہترین لمحات پر مشتمل ہوتے ہیں! اسکول۔۔۔۔ یونیورسٹی۔۔۔ دفتر۔۔۔ وغیرہ دل و دماغ میں ایک ہی چیز بسا رہتا ہے، ہدف ہدف ہدف۔
ہم کتنے غافل ہیں!!! زندگی تو یہی تھی جو ہم کسی ہدف کے لئے چل رہے تھے، ارے اتنے اچھے لمحات کسی نامعلوم ہدف کے لئے روتے گزار دیے!!!
ایک بار سوچیئے! اور ہمیشہ کے لئے پرسکون رہئیے!
والسلام: مرتضی جعفری

Show More

admin

Shia in Islam is providing authentic values of islamic world

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close