تازہ ترین خبریںدنیاپاکستان

مودی سرینگر میں اسرائیلی طرز کا اسٹرکچر لانا چاہتا ہے: شیخ رشید

وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بنیادی طور پر دہشت گرد لیڈر ہے جو کہ سرینگر میں اسرائیلی طرز کا اسٹرکچر لانا چاہتا ہے۔
مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورتحال پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ آئندہ 15 روز میں سری نگر کے حالات کو بہت کشیدہ ہوتے دیکھ رہا ہوں، 30 ہزار سے زائد فوج مقبوضہ وادی میں تعینات کردی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بنیادی طور پر دہشت گرد لیڈر ہیں، وہ 35 اے کو لاگو کرکے سری نگر میں اسرائیلی طرز کا اسٹرکچر لانا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ مودی کو سب سے بڑی تکلیف عمران خان اور ٹرمپ کے درمیان کامیاب مذاکرات سے ہوئی، ٹرمپ نے بھارت کو بےنقاب کیا ہے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ہم زندہ قوم ہیں اور ہم ملک و فوج کے ساتھ کھڑے ہیں، کشمیر کی جدوجہد آزادی کے ساتھ نوجوان شانہ بشانہ کھڑے ہوں۔
دوسری جانب سابق وزیر خزانہ اسد عمر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ لگتا ہے بالاکوٹ کے بعد ملی رسوائی سے بھارت نے سبق نہیں سیکھا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر میں نئی شرارت کی منصوبہ بندی میں مصروف ہے، کلسٹر بم کے استعمال سے بھارت انسانی حقوق کی پامالی کی شرمناک سطح تک جاپہنچا ہے۔
ایک اور ٹوئٹ میں اسد عمر نے کہا کہ 70 سال سے بھارت کشمیری عوام کی آزادی کی جدوجہد کچلنے کی کوشش کررہا ہے اور ناکام ہے، ہندو انتہا پرستی کی سوچ رکھنے والی بھارتی قیادت لگتا ہے مسلسل ناکامی سے تنگ آکر ظلم اور بربریت کی انتہا کو پہنچے والی ہے لیکن ان کے یہ ارادے خاک ہو جائیں گے۔
واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ وادی میں 28 ہزار اضافی فوج تعینات کرنے کے بعد وادی کے حالات پیچیدہ ہوگئے ہیں۔
بھارتی حکومت کی کشمیر سے سیاحوں اور ہندو زائرین کو فوری طور پر مقبوضہ وادی چھوڑنے کی ہدایت نے کشمیری عوام کی بے چینی میں مزید اضافہ کیا ہے۔
اس کے علاوہ مودی سرکار نے سی پی آر ایف اور دیگر سیکیورٹی فورسز سمیت امریکی ساختہ سی 17 ملٹری ٹرانسپورٹ طیاروں کو بھی الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی ہے۔
بھارتی حکومت کی جانب سے کشمیر چھوڑنے کے اعلان کے بعد عوام کی بڑی تعداد کے ائیرپورٹ پہنچنے کے باعث ٹکٹوں کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔

Show More

admin

Shia in Islam is providing authentic values of islamic world

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close