تازہ ترین خبریںدنیاپاکستان

افغان مہاجرین باعزت واپس چلے جائیں تو پاکستان میں امن و امان کی صورتحال میں مزید بہتری ہوگی، آصف غفور

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان مہاجرین باعزت واپس چلے جائیں تو پاکستان میں امن و امان کی صورتحال میں مزید بہتری ہوگی۔
خبررساں ادارے کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کے دوران جن لوگوں کی دکانیں تباہ ہوئیں انہیں جلد مل جائیں گی، فہرستوں کی جانچ پڑتال ہوگی تاکہ اصل مالکان کو دکانیں مل سکیں، اپنی زمین پر دہشتگردوں کے تمام ٹھکانے ختم کردیئے ہیں،آ ہنی باڑ لگنے کے بعد ڈیورنڈ لائن افغانستان کیلئے بھی ڈیڈ ایشو بن جانا چاہئے ، آہنی باڑ سے سرحد پار دہشتگردی کے الزامات ختم ہوجائیں گے،رواں سال کے آخر تک پاک افغان سرحدپر آ ہنی باڑ لگانے کا کام مکمل ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ڈیورنڈ لائن ہمارے لئے ڈیڈ ایشو ہے ، دہشتگردوں کومہاجرین کی شکل میں پاکستان میں نرسری مہیا ہے، افغان مہاجرین باعزت واپس چلے جائیں تو پاکستان میں امن و امان کی صورتحال میں مزید بہتری ہوگی۔سوشل میڈیا پر خیسور واقعہ سے متعلق باقاعدہ منصوبہ کے تحت شور مچایا گیا، مقامی جرگہ میں خیسور کا واقعہ جھوٹا ثابت ہوگیا ہے۔ میزبان حامد میر کی
میزبانی میں ”کیپٹل ٹاک“ کا خصوصی نشریہ شمالی وزیرستان سے پیش کیا گیا۔
اس موقع پر افواج پاکستان کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے شمالی وزیرستان میں عام لوگوں کے مسائل پر ان سے آمنے سامنے گفتگو کی اور مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شمالی وزیرستان کے مسائل یہیں حل ہوں گے، علاقے کے مسئلے انتظامیہ اور ہم مل کر حل کریں گے،آپریشن ضرب عضب کے دوران جن لوگوں کی دکانیں تباہ ہوئیں انہیں جلد مل جائیں گی، جتنی دکانیں تباہ ہوئیں اس سے زیادہ بنادی گئی ہیں، اگر ایک ہزار دکانیں گرائی تھیں تو ہم نے دو ہزار دکانیں بنادی ہیں مگر دکانیں لینے کیلئے تین ہزار افراد آگئے ہیں، دکانوں پر سب سے پہلے حق ان لوگوں کا ہے جن کی دکانیں گرائی گئی تھیں، اس کے بعد سول انتظامیہ اور ہم مزید دکانیں بنائیں گے تاکہ ہر شخص کو روزگار مل سکے، یہ تصدیق تاجروں کو کرنی ہے کہ جن لوگوں کی دکانیں گری تھیں انہیں ہی ملی ہیں، فہرستوں کی جانچ پڑتال ہوگی تاکہ اصل مالکان کو دکانیں مل سکیں، میرے اگلے وزٹ سے پہلے دکانیں مالکان کے پاس ہوں گی۔
میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اپنی زمین پر دہشتگردوں کے تمام ٹھکانے ختم کردیئے ہیں، افغان افواج کی اتنی صلاحیت نہیں کہ وہ اپنے علاقے کلیئر کرسکیں، افغانستان سے دہشتگردوں کی آمد روکنے کیلئے آ ہنی باڑ لگائی جارہی ہے، پاک افغان سرحد پر آ ہنی باڑ کا فائدہ دونوں ممالک کو ہوگا، آہنی باڑ سے سرحد پار دہشتگردی کے الزامات ختم ہوجائیں گے۔
میجر جنرل آصف غفور نے بتایا کہ پاک افغان سرحد 26سو 11 کلومیٹر لمبی ہے اس میں 1200کلومیٹر کا علاقہ حساس ہے جس میں 800کلومیٹر سے زیادہ پر آ ہنی باڑ لگائی جائے گی، رواں سال کے آخر تک پاک افغان سرحدپر آ ہنی باڑ لگانے کا کام مکمل ہوجائے گا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ آ ہنی باڑ پر زیادہ تر حملے دہشتگرد کرتے ہیں، افغانستان کے ڈیورنڈ لائن اور انٹرنیشنل بارڈر کے حوالے سے آ ہنی باڑ پر کچھ اعتراضات تھے، ڈیورنڈ لائن ہمارے لئے ڈیڈ ایشو ہے،آ ہنی باڑ لگنے کے بعد افغانستان کیلئے بھی یہ ڈیڈ ایشو بن جانا چاہئے، افغان فورسز سمجھتی ہیں آ ہنی باڑ سے ان کو بھی فائدہ ہوا ہے، افغان فورسز کی طرف سے ہمیں آ ہنی باڑ کے حوالے سے مزاحمت نہیں ملی۔

Show More

admin

Shia in Islam is providing authentic values of islamic world

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close