تازہ ترین خبریںگلگت بلتستان

گلگت بلتستان کا 71 واں یوم آزادی ملی جوش وجذبے سے منایا جا رہا ہے

گلگت بلتستان کا 71 واں یوم آزادی ملی جوش وجذبے سے منایا جا رہا ہے

گلگت بلتستان کا 71 واں یوم آزادی آج ملی جوش وجذبے سے منایا جا رہا ہے، جس کے باعث صوبے میں عام تعطیل ہے۔

اسلام نیوز کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کا شمالی صوبہ گلگت بلتستان کا 71 واں یوم آزادی آج ملی جوش وجذبے سے منایا جا رہا ہے، جس کے باعث صوبے میں عام تعطیل ہے۔

یوم آزادی کی مرکزی تقریب تاریخی چنار باغ میں ہوگی، جس کے اختتام پر آزادی جیپ ریلی نکالی جائے گی۔

واضح رہے کہ پاکستان کی آزادی کے بعد گلگت بلتستان کے عوام نے ڈوگرا راج کی غلامی کے خلاف جنگ لڑی، جس کے بعد بالآخر یکم نومبر 1947 کو غلامی کی زنجیریں توڑ کر آزادی حاصل کی اور پاکستان سے الحاق کرلیا۔

گلگت بلتستان پاکستان کا واحد خطہ ہے جس کی سرحدیں تین ملکوں سے ملتی ہیں نیز پاکستان پڑوسی ملک بھارت سے تین جنگیں 48 کی جنگ ،کارگل جنگ اور سیاچین جنگ اسی خطے میں لڑا ہے جبکہ سن 71 کی جنگ میں میں اس کے کچھ سرحدی علاقوں میں جھڑپیں ہوئیں جس میں کئی پاکستانی دیہات بھارتی قبضے میں چلے گئے اس وجہ سے یہ علاقہ دفاعی طور پر ایک اہم علاقہ ہے نیز یہیں سے تاریخی شاہراہ ریشم گزرتی ہے۔

اسی خوشی میں ہر سال گلگت بلتستان بھر میں یکم نومبر کا دن یوم آزادی کے طور پر مناکر پاکستان سے جڑے رشتے کو اور بھی زیادہ مضبوط کیا جاتا ہے۔

2009 خیال رہے کہ کے گورنر آرڈر کے تحت شمالی علاقہ جات کا نام تبدیل کرکے گلگت بلتستان رکھا گیا اور صوبے کا درجہ دیا گیا۔

انتظامی اعتبار سے گلگت بلتستان کو 3 ڈویژنز میں تبدیل کیا گیا اور اس کے اضلاع کی تعداد 5 سے بڑھا کر 10کردی گئی، جس میں گلگت، اسکردو، غذر، دیامر، گانچھے، استور، ہنزہ، نگر، شگر اور کھرمنگ شامل ہیں۔

گلگت بلتستان کے شمال مغرب میں افغانستان کی واخان کی پٹی ہے جو پاکستان کو تاجکستان سے الگ کرتی ہے جب کہ شمال مشرق میں چین کے مسلم اکثریتی صوبے سنکیانگ کا ایغورکا علاقہ ہے۔

جنوب مشرق میں مقبوضہ کشمیر، جنوب میں آزاد کشمیر جبکہ مغرب میں صوبہ خیبر پختونخوا واقع ہیں۔ اس خطے میں سات ہزار میٹر سے بلند 50 چوٹیاں واقع ہیں۔

دنیا کے تین بلند ترین اور دشوار گزار پہاڑی سلسلے قراقرم،ہمالیہ اور ہندوکش یہاں آکر ملتے ہیں۔ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو بھی اسی خطے میں واقع ہے۔ جب کہ دنیا کے تین سب سے بڑے گلیشئیر بھی اسی خطے میں واقع ہیں

گلگت بلتستان میں 8 مختلف زبانیں بولی جاتی ہیں۔ یہ ایک سیاحتی خطہ ہونے کے ساتھ دفاعی اور جغرافیائی اعبتبار سے بھی بےحد اہم ہے، جس کی سرحدیں چین، بھارت اور وسط ایشائی ریاستوں سے ملتی ہیں۔

16 ہزار فٹ پر دنیا کی بلند ترین گذرگاہ درہ خنجراب بھی گلگت بلتستان کی ایک شان ہے۔

اہم سیاحتی مقام گلگت، اسکردو، ہنزہ، نگر اور نلتر سمیت متعدد مقامات کی سیر کے لیے ہر سال لاکھوں سیاح یہاں کا رخ کرتے ہیں۔

Tags
Show More

admin

Shia in Islam is providing authentic values of islamic world

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close