تازہ ترین خبریںپاکستانگلگت بلتستان

تعلیمی مواقع فراہم کرنا وفاقی اور صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے؛ مشتاق حکیمی


5 سال سے 16 سال تک کے بچوں کے لئے مفت اور معیاری تعلیم کے لئے مواقع فراہم کرنا آرڈر 2018 کے آرٹیکل 27 کے تحت صوبائی حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے۔

تسکین نیوز: گلگت بلتستان کی قانون ساز اسمبلی کے آئندہ انتخابات کے امیدوار ڈاکٹر مشتاق حکمیمی کا کہناہے کہ ملیار، طورمک، بلامک اور دیگر علاقوں میں سکولوں کی عمارت کا فقدان یا ٹیچر اور کمروں کی کمی کو فی الفور دور کیا جائے اور وہاں کے باسیوں کو  مفت اور معیاری تعلیم  کے حصول کا حق فراہم کیا جائے۔

آرڈر 2009 میں اس بات کی تاکید کی گئی ہے کہ شہری حقوق میں ہر شہری برابر ہیں۔ اور انہی حقوق میں سے ایک تعلیم ہے۔

مشتاق حکیمی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ آج کل روندو کے مختلف علاقوں سے تعلیمی خستہ حالی کے خلاف شد و مد کے ساتھ آواز  اٹھائی جارہی ہے، کہیں تعلیم دینے کے لئے ٹیچر کی کمی ہے تو کہیں پر معیاری تعلیم کا فقدان اور کہیں پر عمارت کی خستہ حال کا گلہ ہے تو کہیں عمارت نہ ہونے پر فریاد کناں۔

ان کا کہنا تھا کہ اکیسویں صدی میں بھی ایسے علاقے نظر آتے ہیں جہاں سرے سے سکول کی عمارت تک نہیں ہے اور سالہا سال سے بچے اور بچیاں آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔

آپ نے مزید اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ گورنمنٹ نے تعلیمی سہولیات فراہم کرنے کی ذمہ داری پرائیوٹ اداروں کے سپرد کر کے خود مزے لے رہی ہے اور  بچوں کے والدین بچوں کے لئے مفت تعلیم کے بجائے پرائیوٹ سکولوں میں بلکہ گورنمنٹ سکولوں میں بھی کمیونیٹی اساتذہ کی تنخواہ کے عنوان سے بھاری فیس ادا کرنے پر مجبور ہیں۔ اور یہ نہ فقط روندو بلکہ گلگت بلتستان کے اکثر علاقوں کا یہی حال ہے۔ آپ نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ آج کل سوشل میڈیا پر بھی بڑے زور شور سے بحث چل رہی ہے کہ تلوبروق ملیار میں دس سالوں سے بچیاں آسمان تلے تعلیم حاصل کر رہی ہیں اور اب تک کسی نے انکے بارے میں سوچا تک نہیں۔ تو کیا یہ صوبائی حکومت کی غفلت اور ناکامی کا منہ بولتا ثبوت نہیں کہ لگ بھگ 200 بچیاں وہ بھی اس اونچے اور ٹھنڈے علاقے میں آسمان کے رحم و کرم پر چھوڑا جائے۔ اور یہی حالت طورمک اور  بعض دیگر علاقوں میں بھی ہے کہ سکول کا نام ہے عمارت نہیں اور بچے آسمان تلے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

آپ نے حکومت وقت پر زور دیا ہے کہ وہ ان بچے اور بچیوں کے مستقبل پر توجہ دیتے ہوئے تعلیم کے حصول کے لئے مواقع فراہم کریں اور جلد از جلد عمارت کی تعمیر  کرکے ان مستقبل کے معماروں کو سکون سے تعلیم حاصل کرنے کی بندوبست کرے۔ کیونکہ علاقے کی عوام مزید ایسی ناانصافیوں کے متحمل نہیں ہوسکتی ہے۔

Show More

admin

Shia in Islam is providing authentic values of islamic world

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close