تازہ ترین خبریںدنیا

تفتان سرحد پر زائرین ایک بارپھر محصور


تفتان میں زائرین گذشتہ تین روز سے بے یار و مددگار اپنے گھروں کو واپسی کے شدت سے منتظر ہیں، جنہیں کھانے اور صاف پانی کی کمی کے علاوہ دیگر بنیادی ضروریات کی کمی کا بھی سامنا ہے۔
اسلام نیوز کے مطابق، حکومت ایران اور عراق سے وطن لوٹنے والے زائرین کو پاکستانی سیکیورٹی فورسز کی عدم دستیابی پر تفتان سرحد پر روک لیا گیا ہے اور 3 روز گزر جانے کے باوجود زائرین کو سیکیورٹی فراہم نہیں کی جا سکی ہے۔
کئی کئی دنوں سے تفتان بارڈر پھنسے زائرین جن میں نوجوان، بزرگ مرد و خواتین، بچے سب شامل ہیں کا کوئی پرسان خال نہیں۔ اپنے ہی وطن ریاست مدینہ (پاکستان) میں تفتان بارڈر پر پناہ گزینوں کی طرح زلیل و خوار ہو رہے ہیں۔
ہزاروں کی تعداد میں زائرین ایران، عراق، شام کی زیارات سے واپسی پر اپنے اپنے گھروں کو جانے کے لئے تفتان بارڈر پر کئی دنوں سے کھولے آسمان تلے بے یارومددگار بیٹھے ہیں۔
زائرین کا کہنا ہے کہ کئی دنوں سے خواتین اور بچوں سمیت تفتان میں پھنسے زائرین حکومت کی نااہلی کی سزا پا رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، زائرین عراق اور ایران سے واپس کوئٹہ آ رہے تھے کہ ان کی بسیں تفتان کے علاقے سے پاکستان میں داخل ہوئیں جہاں سکیورٹی نہ ہونے کی وجہ سے انھیں پاکستان ہاؤس میں ہی روک لیا گیا۔
خیال رہے کہ گذشتہ سالوں میں زائرین کی بسوں پر ہونے والے حملوں کی وجہ سے انہیں مذکورہ مقام پر سکیورٹی فورسز کے آنے کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔
تفتان میں پھنسے واپسی کے منتظر زائرین کا کہنا تھا کہ جہاں ہم موجود ہیں یہاں انتظامیہ نے نہ تو صاف پانی کا انتظام کیا ہے اور نہ ہی کھانے کا جبکہ زائرین کے پاس جو کھانا تھا وہ بھی ختم ہو چکا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ خواتین اور بچے کھلے آسمان کے نیچے سخت سردی میں 3 راتیں گزار چکے ہیں، جنھیں حکومتی توجہ کی فوری ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ ان پھنسے ہوئے زائرین کو بنیادی ضروریات بھی حاصل نہیں۔
یاد رہے کہ تفتان میں پھنسے ہوئے زائرین کو مذکورہ پاکستان ہاؤس کی عمارت میں رکنے کیلئے یومیہ رقم ادا کرنا ہوتی ہے لیکن متعدد زائرین نے انتطامیہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ان کی مجبوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اضافی رقم وصول کر رہے ہیں۔
پاک ایران سرحد پر پھنسے ہوئے زائرین نے حکومت سے پردرد اپیل کی ہے کہ ان کیلئے جلد از جلد امداد کا انتظام کیا جائے تاکہ وہ اپنے گھروں کو لوٹ سکیں۔

Show More

admin

Shia in Islam is providing authentic values of islamic world

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close