تازہ ترین خبریں

افغانستان میں گزشتہ سال ۱۰ ہزار عام شہری ہلاک یا زخمی ہوئے، اقوام متحدہ

کابل میں اقوام متحدہ کے دفتر نے اعلان کیا ہےکہ پچھلے سال افغانستان میں حملوں اور بم دھماکوں میں 10،000 سے زائد عام شہری ہلاک یا زخمی ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق، کابل میں اقوام متحدہ کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق اس ملک میں جادی خانہ جنگی اور غیرملکی افواج کے حملوں میں 10،000 سے زائد عام شہری ہلاک یا زخمی ہوئے۔

رپوٹ کے مطابق گزشتہ سال ۷ہزار ۱۵ عام شہری زخمی اور ۳ہزار ۴۳۸  فضائی حملے، بم دھماکے، خودکش حملے اور دیگر مسلحانہ جھڑپوں میں ہلاک ہوئے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ افغانستان میں ۳ہزار ۲۰۰ بچے بھی ہلاک یا زخمی ہوئے۔

کابل میں اقوام متحدہ کے نمائندے ” ٹاڈا میچی یاماموٹو” نے تمام افغان مسلح دھڑوں سے درخواست کی ہے کہ وہ عام شہریوں کو نشانہ بنانے سے گریز کریں۔

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ۲۰۱۷ میں بچوں کی ہلاکتوں کی تعداد بھی سالانہ بنیاد پر سب سے زیادہ رہی ہے اور یہ ایک انتہائی تشویشناک بات ہے۔

واضح رہے کہ اگرچہ ملک میں طالبان ہی مرکزی عسکریت پسند تنظیم ہے تاہم تکفیری دہشت گرد تنظیم داعش کی جانب سے کیے جانے والے حملوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔

اقوام متحدہ کے افغانستان کے لیے خصوصی نمائندے ٹاڈا میچی یاماموٹو کا کہنا تھا کہ ’میں داعش  کی جانب سے عام شہریوں پر سوچے سمجھے اور بلا امتیاز حملوں کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ ان حملوں کا مقصد افغانستان کی جنگ کو بڑھانا اور افغان معاشرے میں تفرقہ پیدا کرنا ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ کئی سال سے افغانستان میں دہشت گردی کے خاتمے کے بہانے موجود ہے لیکن کئی سال گزر جانے کے باوجود امریکہ نہ فقط دہشت گردی پر قابو پانے میں کامیاب نہیں ہوا بلکہ افغانستان میں امریکہ کی موجودگی میں دہشت گردی بڑھی ہے۔

Tags
Show More

admin

Shia in Islam is providing authentic values of islamic world

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close