تازہ ترین خبریں

پاکستان کے شیعہ مدرسہ بیرونی امداد نہیں لیتا : علامہ قاضی نیاز حسین نقوی

رپورٹ کے مطابق وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے نائب صدر علامہ قاضی نیاز حسین نقوی نے واضح کیا ہے کہ جامعتہ المنتظر سمیت کوئی بھی شیعہ مدرسہ بیرونی امداد نہیں لے رہا، بیلنس پالیسی کے تحت مدارس دینیہ کو بدنام کیا جا رہا ہے، اسلام کے مضبوط نظام زکوٰة و خمس سے اسلامی تعلیمی ادارے اپنے معاملات چلا رہے ہیں، ہر سال آڈٹ کروایا جاتا اور آمدن و اخراجات کی رپورٹ شائع کی جاتی ہیں۔ میڈیا سیل  کی طرف سے جاری اعلامیہ میں علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ مدارس دینیہ کو کسی ملکی اور غیر ملکی حکومت کی امداد کی ضرورت نہیں، قرآن و حدیث اور تعلیمات اہل بیت کی ترویج کے مراکز کیخلاف میڈیا پر منفی پروپیگنڈا بند کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مدارس دینیہ کو پاکستان کے مخیر حضرات کی طرف سے صدقات، خیرات، عطیات، زکوٰة اور خمس کے نظام کے تحت اتنے وسائل مل جاتے ہیں کہ وہ اپنے معاملات کو خوش اسلوبی سے چلا رہے ہیں، ملکی یا غیر ملکی حکومتوں کی امداد کی ضرورت نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جامعتہ المنتظر کا حکومت کی طرف سے منظور شدہ چارٹرڈ اکاونٹنٹ فرم آڈٹ کرتی ہے اور رپورٹ سرکاری اداروں کو جمع کروائی جاتی ہے جبکہ رمضان المبارک کے دوران جمعتہ الوداع کے موقع پر حوزہ علمیہ کی آمدن و اخراجات کی سالانہ رپورٹ شائع کرکے عوام میں بھی تقسیم کی جاتی ہے، جس سے شفافیت کا عمل واضح ہے۔ وفاق المدارس الشیعہ سے منسلک مدارس دینیہ، پاکستان سے ملنے والے عطیات میں خود کفیل ہیں انہیں کسی غیر ملکی امداد کی ضرورت نہیں۔ علامہ نیاز نقوی نے سینٹ میں پیپلز پارٹی کی سینیٹر صغریٰ امام کے سوال کے جواب میں حکومتی اداروں کی طرف سے غیر ملکی امداد لینے والے اداروں اور مدارس کی فہرست کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان میں کوئی بھی شیعہ مدرسہ شامل نہیں تھا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ جامعتہ المنتظر کو بیلنس پالیسی کے تحت غیر ملکی امداد لینے والے مدرسوں سے ایک سازش کے تحت تقابل کیا جا رہا ہے جو کہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔

Tags
Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close