تازہ ترین خبریں

خود کش بمبار کی تربیت افغانستان میں ہوٗی

افغانستان میں تربیت حاصل کی، تکفیری-وہابیت کے زیر اثر دیوبندی دہشت گرد چمن بارڈر سے رمضان کے مہینے میں پاکستان داخل ہوئے اور بلوچستان میں کچھ عرصہ مقیم رہنے کے بعد شفیق مینگل نامی بدنام دہشت گرد کی توسط سے کالعدم سپاہ صحابہ کے حوالے کئے گئے۔

خبررساں شیعہ ان اسلام نے شیعت نیوز سے نقل کیا ہے کہ شکار پور خودکش حملے میں ملوث دہشت گردوں نے افغانستان میں تربیت حاصل کی، تکفیری-وہابیت کے زیر اثر دیوبندی دہشت گرد چمن بارڈر سے رمضان کے مہینے میں پاکستان داخل ہوئے اور اس کے بعد بلوچستان کے ضلع خضدار میں علاقے وھد میں مقیم رہے معاذ کو قیام کی سہولت اور خودکش جیکٹس بھی فراہم کی گئی ان سب کے پیچھے جو آدمی تھا اس کا نام شفیق مینگل تھا جوایک بدنام سہولت کار اور دہشت گردوں کو راغب کرنے والا فرد ہے اس نے ان کو کالعدم سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی پر پابندی کے بعد نام تبدیل کرکے اہلسنت والجماعت بننے والی تنظیم کے رہنما رمضان مینگل کے حوالے کیا۔

عثمان حفیظ رواں سال 12 ستمبر کو سجاد اور عمر کے ہمراہ شکار پور پہنچ گیا۔ ایک خودکش بمبار ضلع شکار پور کے خانپور علاقے میں عید الاضحیٰ کی نماز کے دوران شیعہ مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی ناکام کوشش میں ہلاک ہوا اورعثمان رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔

اس کے بعد پاکستان رینجرز (سندھ) اور شکار پور پولیس نے چھاپے مارے اور 25 سے زیادہ افراد کو گرفتار کر لیا۔

خانپور سے جاری ایک رپورٹ کے مطابق، تکفیری دہشت گردوں کے چار افراد کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ سندھ پولیس کے انسداد دہشت گردی کے محکمے (سی ٹی ڈی) کو کیس کی تحقیقات کا کام سونپ دیا گیا ہے۔

پولیس افسر راجہ عمر خطاب نے خانپور کا دورہ کیا اور متعلقہ معلومات جمع کی۔

اندرونی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کچھ سہولت کاروں کا تعلق کراچی سے ہے۔

تفتیش کاروں کا ماننا ہے کہ یہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور القاعدہ کے مشترکہ کارروائی لگتی ہے لیکن یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ مقامی نیٹ ورک لشکر جھنگوی اور اہلسنت والجماعت بلوچستان کا سرغنہ رمضان مینگل ہے اور کراچی میں اورنگزیب فاروقی ان کی حمایت اور رہنمائی کر رہا ہے۔

کیا انہیں گرفتار کر کے سر عام پھانسی دی جائے گی؟ اگر نہیں، تو پاکستان کے معصوم لوگ مختلف طاقتوں کے ذاتی مفادات کی وجہ سے خودکش حملوں کے شکار رہیں گے؟

Tags
Show More

admin

Shia in Islam is providing authentic values of islamic world

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close