ایرانتازہ ترین خبریںدنیا

عالمی برادری نے جوہری معاہدے کے تحفظ کےلئے بیان بازی کے سوا کچھ نہیں کیا، ظریف


اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ محمدجواد ظریف کا کہنا ہےکہ جوہری معاہدے کے تحفظ کےلئے اب تک عالمی برادری نے کوئی اقدام کرنے کے بجائے صرف بیانات ہی دیے ہیں۔
اسلام نیوز کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے چین اور روس پر زور دیا ہے کہ 2015 کے جوہری معاہدے کو محفوظ رکھنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ایک کثیرالجہتی عالمی نظام کو تحفظ دینے اور یک طرفہ عالمی نظام سے بچنے کے لیے ایران اور چین کو ایک ساتھ سوچنے اور کام کرنے کی ضرورت ہے‘۔
جواد ظریف نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ جوائنٹ کمپری ہینشن پلان آف ایکشن یا جے سی پی او اے کے نام سے معروف جوہری معاہدے کو محفوظ رکھنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
خیال رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے چین روس، جرمنی، برطانیہ، فرانس اور امریکا کے ساتھ اس معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے نتیجے میں تہران کے جوہری پروگرام کو روکنے کی صورت میں ایران پر لگی بین الاقوامی پابندیوں میں نرمی کردی گئی تھی۔ تاہم گزشتہ برس امریکی صدر سے اس معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کردیا تھا۔
جواد ظریف کہنا تھا کہ اگر عالمی برادری، جوہری معاہدے کے اراکین ممالک اور ہمارے دوست چین اور روس اس کو برقرار رکھنا چاہیں تو اس کے لیے ٹھوس اقدام اٹھانا ہوں گے تاکہ ایرانی عوام اس کے ثمرات سے مستفید ہو سکیں۔
ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ صرف چین اور روس نے ایران کی حمایت اور جوہری معاہدے کو برقرار رکھنے میں تعاون کیا۔
خیال رہے کہ چین ان 8 عالمی خریداروں میں سے ہیں، جنہیں امریکی پابندی سے قبل ایران سے تیل درآمد کرنے کی اجازت تھی، جس میں بھارت، ترکی، جنوبی کوریا، تائیوان، اٹلی اور یونان بھی شامل ہیں۔
واشنگٹن کی جانب سے ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کے باوجود ایران نے اپنے بڑے صارفین خصوصاً چین کو براہِ راست طریقے سے تیل فروخت کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے

Show More

admin

Shia in Islam is providing authentic values of islamic world

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close