تازہ ترین خبریں

عزاداری کسی مسلک کیخلاف نہیں بلکہ ہمارا حق ہے، جس دستبردار نہیں ہوسکتے

رپورٹ کے مطابق شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ بولان اور جیکب آباد میں عزاداروں پر حملوں کے سانحات انتہائی سنگین اور پرمذمت ہیں۔ ملک میں چھبیس انٹیلی جنس ادارے حرکت میں ہونے کے باوجود یہ واقعات ایک سوالیہ نشان ہیں۔ آخر خودکش حملہ آور کہاں سے آتے ہیں؟، کہاں تربیت حاصل کرتے ہیں؟، ان کی سرپرستی اور فنڈنگ کون کر رہا ہے۔؟ یہ سوالات ہر امن پسند شہری کے ذہن میں اٹھتے ہیں، جن کا جواب سامنے آنا چاہیئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان کی کوٹلی امام حسین (ع) میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
علامہ ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ ہمارا پہلے دن سے موقف رہا ہے کہ ہر مسلک کا احترام کیا جائے، تاہم اہل تشیع کے ماتمی جلوسوں کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔ ملک میں شیعہ و سنی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے اور نہ ہی عزاداری کسی مسلک کے خلاف ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ عزاداری ہمارا حق ہے، جس سے کسی قیمت پر دستبردار نہیں ہوسکتے۔ ضلعی انتظامیہ نے جلوس میں شریک عزاداروں پر ایف آئی آر درج کی ہیں۔ یہ ایف آئی آر کسی مجلس یا جلوس کے خلاف نہیں ہیں، بلکہ مسلک اہل تشیع کے خلاف درج کی گئی ہیں۔ ایس یو سی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں اور حکومت سے ان کی فوری بحالی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ متحدہ مجلس عمل کی بحالی کیلئے رضامند ہیں، فقط اس کے طریقہ کار پر اختلاف ہے۔ علامہ ساجد علی نقوی نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں حکمران جماعت تحریک انصاف کا ایک گروہ کے حوالے سے رویہ نرم ہے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close