تازہ ترین خبریں
طالبان نے2017 کی اپنی سرگرمیوں کی رپورٹ جاری کردی

طالبان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ 2017 میں افغانستان میں حکومتی اداروں اور فوجی تنصیبات سمیت غیرملکی فوجیوں پر کل7500 حملے کئے گئے ان میں سے 48 خودکش تھے۔
تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ 2017 میں افغان حکومتی اداروں اور غیرملکی فوجیوں کے خلاف 48 خودکش حملوں سمیت 7500 خونی حملے کئے گئے۔
طالبان نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ 2017 میں امریکی فوج کے 13 ہیلی کاپٹر اور 7 ڈرون طیارے بھی مار گرائے گئے۔طالبان کی طرف سے جاری ہونے والی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے حملوں میں کم ازکم 289 غیرملکی فوجی ہلاک اور 124 شدید زخمی ہوئے۔
ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہےکہ طالبان کے حملوں میں 15ہزار افغان فوجی ہلاک اور 9 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
مجاہد کا دعویٰ ہے کہ طالبان کے حملوں میں افغان فوج کے 408 اعلیٰ سربراہان بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔
طالبان کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مجاہدین نے 323 امریکی بکتر گاڑیوں کو تحویل میں لیا گیا اور
4ہزار سے زائد افغان فوجی اہلکاروں نے ہتھیار ڈال کر طالبان میں شمولیت اختیار کی۔
طالبان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ 2017 میں طالبان نے افغان اور امریکی فوج کے 3ہزار سے زائد بکتر گاڑیوں کو تباہ کردیا ہے۔
واضح رہے کہ طالبان کا دعویٰ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ افغان سیکیورٹی فورسز پہلے ہی 220 بکتربند گاڑیاں طالبان کے قبضے میں جانے کی تصدیق کرچکے ہیں۔
خیال رہے کہ دنیا کی طاقتورترین افواج کی موجود گی میں طالبان کے ہوشربا حملے استعماری طاقتوں کی افغان پالیسی پر سوالیہ نشان ہیں۔



