تازہ ترین خبریں

کیا یہی دجال ہے؟+تصاویر

دھشتگرد گروہ داعش نے ایک آنکھ والے نومولود بچے کی تصویر سوشل نٹ ورک پر شائع کر کے اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ یہ بچہ ’’ دجال‘‘ ہے
نیوز پیپر انٹر نیشل بزنس ٹائم (IBtimes)” نے یہ خبر شائع کر کے کہا ہے: داعش اس تصویر سے سوء استفادہ کرتے ہوئے سادہ لوح مسلمانوں کو اپنی طرف جذب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
دھشتگرد گروہ داعش نے یہ اعلان کیا ہے کہ نومولود بچہ اسرائیل میں پیدا ہوا ہے اور اس بچے کی پیدائش آخری زمانے اور دنیا کے ختم ہونے کی علامت ہے۔
داعش نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس نومولود بچے کی پیشانی پر صرف ایک آنکھ ہے جو اس کے دجال ہونے کی علامت ہے اور یہ اس وقت داعش کے اختیار میں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سن ۲۰۰۶ میں ہندوستان اور سن ۲۰۰۸ میں بولیویا میں ایک آنکھ والے دو بچے پیدا ہوئے تھے کہ تحقیقات کے بعد معلوم ہوا کہ وہ سائکلوپیا (Cyclopia) دوائی کے استعمال کی وجہ سے یہ بچے اس طرح سے ناقص پیدا ہوئے ہیں جو ان کی ماووں نے حمل کے دوران استعمال کی تھی۔

دجال کون ہے؟

امام زمانہ حضرت مھدی(عج) کے ظہور کی علامتوں میں سے ایک علامت دجال کو وجود میں آنا ہے بلکہ یہ علامت ان حتمی اور یقینی علامتوں میں سے ایک ہے جس پر تمام مسلمانوں کا اتفاق ہے۔
دَجَل اس چیز کو کہتے ہیں جس کا باطن پست و ذلیل ہو لیکن اس کا ظاہر چمکیلا اور جذاب ہو۔ اسی وجہ سے جب کسی شخص کے لیے دجال کا لفظ استعمال کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ وہ انتہائی منافق اور دھوکا باز ہے۔ البتہ اس لفظ کے اور بھی بہت سارے معانی ہیں لیکن ہم یہاں پر ان کو ذکر سے قاصر ہیں۔
دجال کی تاریخ کا تعلق قبل از اسلام سے ہے، انجیل میں بھی دجال کا نام آیا ہے۔ انجیل کی آیتوں سے یہ چیز سمجھ میں آتی ہے کہ دجال اسے کہتے ہیں جو جھوٹا، منافق اور گمراہ کرنے والا ہو۔ لہذا دجال اور آخری زمانے میں اس کے خروج کا قصہ نصاریٰ کے درمیان بھی پایا جاتا ہے اور وہ بھی اس کے خروج کے منتظر رہے۔
اسلام میں بھی دجال کے سلسلے میں گفتگو ہوئی ہے اور شیعہ سنی دونوں نے اس بارے میں روایتیں نقل کی ہیں۔
حضرت علی (ع) نے پیغمبر اکرم(ص) سے نقل کیا ہے کہ آپ نے فرمایا: قیامت سے پہلے دس چیزیں یقینی طور پر واقع ہوں گی جن میں سفیانی اور دجال کا خروج حتمی ہے۔
بعض کا کہنا ہے کہ دجال کا نام صائد بن صید یا ابن صیاد ہو گا اور بعض علماء نے اس بات کی مخالفت کی ہے۔
انگلش میں دجال کو انٹی کریسٹ(Antichrist) کہتے ہیں جس کا مطلب حضرت مسیح کا دشمن ہے۔
امیر المومنین(ع) علی علیہ السلام فرماتے ہیں: دجال کی دائیں آنکھ نہیں ہو گی اور اس کی دوسری آنکھ اس کی پیشانی پر ہو گی اور وہ صبح کے ستارے کی طرح چمکے گی اس کی آنکھ ایسے لگے گی کہ گویا اس میں خون بھرا ہوا ہو گا اور وہ ایک سخت قحط میں آئے گا اس حال میں کہ سفید گھوڑے پر سوار ہو گا۔
صحیح مسلم میں آیا ہے: دجال ایک موٹا آدمی، لال چہرے والا اور ٹہرے بال رکھنے والا ہو گا اور اس کی آنکھ انگور کے دانے کی طرح ہو گی۔
حضرت علی علیہ السلام نے دجال کے خروج کی جگہ کے بارے میں فرمایا: وہ ماوراء النھرین کے شہر اور یہودی قبیلے سے خروج کرے گا۔

Tags
Show More

admin

Shia in Islam is providing authentic values of islamic world

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close