تازہ ترین خبریںپاکستان

مختلف ممالک کے لئےامریکی فوجی امداد بند ہونے کا خدشہ

ٹرمپ انتظامیہ کی بجٹ تجاویز منظور ہونے سے امریکہ کی غیر ملکی فوجی امداد کا کچھ حصہ قرض میں تبدیل ہوجائے گا جس سے پاکستان سمیت کئی ممالک کے متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

شیعہ ان اسلام نے خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ  وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بعض ممالک کو دینی جانے والی فوجی امداد میں کمی کی جائے گی۔

رپورٹ کے مطابق غیر ممالک میں سفارتکاری، فوجی امداد اور پروگرامز کی مد میں ہونے والے اخراجات میں 29 فیصد سے زائد کمی لائی جائے گی۔

غیر ملکی فوجی امداد میں کمی سے پاکستان، تیونس، لبنان، یوکرین، کولمبیا، فلپائن اور ویتنام کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

امریکی وزارت خارجہ کے تحت چلنے والے ان پروگرامز کے اخراجات میں کمی سے بچنے والے فنڈز خود امریکا کے دفاعی اخراجات پر خرچ کیے جائیں گے۔

وائٹ ہاؤس کی بجٹ دستاویزات کے مطابق مالی سال 2018 کے لیے امریکا کے کُل دفاعی اخراجات 603 ارب ڈالرز ہوں گے، جو سابق امریکی صدر براک اوباما کے آئندہ مالی سال کے لیے مجوزہ دفاعی اخراجات سے تقریباً 3 فیصد زائد ہیں۔

603 ارب ڈالرز کے اس دفاعی بجٹ میں جوہری اسلحے کے پروگرامز اور دیگر قومی دفاعی پروگرامز کے علاوہ وزارت دفاع کے لیے بھی فنڈنگ شامل ہے۔

پینٹاگون کے لیے 574 اعشاریہ 5 ارب ڈالر کی خصوصی دفاعی بجٹ کی درخواست کی گئی ہے، جو مالی سالی 2017 سے 4 اعشاریہ 6 فیصد زیادہ ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز کے تحت امریکا وزارت خارجہ اور دیگر عالمی پروگرامز پر 2017 کے مقابلے میں مالی سال 2018 میں 29.1 فیصد یعنی 11.5 ارب ڈالرز کم خرچ کرے گا۔

امریکا کے فارن ملٹری فنانسنگ (ایف ایم ایف) پروگرام کے ذریعے زیادہ تر امداد اسرائیل، اردن، مصر، پاکستان اور عراق کو جاتی ہے، تاہم امداد میں کمی سے متاثر ہونے والے ممالک میں امریکا کے قریبی اتحادی اسرائیل اور مصر شامل نہیں ہیں۔

پاکستان کی امداد کے حوالے سے وائٹ ہاؤس کے افسر مِک مُلوانے کا کہنا تھا کہ پاکستان کی امداد کم کی جائے گی تاہم انہوں نے اس سے متعلق مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

Tags
Show More

admin

Shia in Islam is providing authentic values of islamic world

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close