تازہ ترین خبریں

مذہب کے نام پر گلے کاٹنے والوں کو کوئی معافی نہیں ملے گی: نواز شریف

وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے سیالکوٹ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کیلئے نہ تو ڈکٹیٹروں نے کچھ کیا، نہ ہی کسی اور حکومت نے، سب ہمارے لئے چھوڑ گئے۔ وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ مذہب کے نام پر گلے کاٹنے والوں کو کوئی معافی نہیں دی جائے گی، فرقہ وارانہ جماعتوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔ سیالکوٹ کے دورے کے دوران انہوں نے سہولت مرکز کا افتتاح بھی کیا، انہیں ائیرپورٹ توسیعی منصوبے پر بریفنگ بھی دی گئی۔ اس موقع پر منعقد کی گئی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ کے عوام سے خصوصی لگاﺅ ہے یہاں آ کر خوشی محسوس کر رہا ہوں، سیالکوٹ سالانہ 2 ارب روپے کماتا ہے آج اسے موٹروے کا تحفہ دے رہے ہیں۔ وزیراعظم نے بجلی بحران پر بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 15 سال سے کسی نے بجلی کے مسئلے پر کچھ نہیں ہوا، دہشتگردی، بجلی بحران، جگہ جگہ رکاوٹیں ہیں جنہیں عبور کرنا آسان نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانی کوئلے اور ایل این جی سے بجلی بنائیں گے، خواہش ہے کہ سب کو سستی بجلی ملے اور 2018 تک ہزاروں میگاواٹ بجلی سسٹم میں لے آئیں گے تو سب کو سستی بجلی ملے گی۔

کسان پیکج کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کاشتکار قومی خزانے میں مرکزی اہمیت کے حامل ہیں، اس لئے ان کیلئے کسان پیکج پیش کیا گیا، فی یوریا کھاد کی بوری میں 500 روپے کی کمی کوئی معمولی بات نہیں۔ انہوں نے کہا کہ لودھراں میں ایک بندے سے پوچھا باباجی کسان پیکج کی امدادی رقم سے کچھ بنے گا کہ نہیں تو بابا جی نے کہا کہ “بلے بلے” ہو گئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کسان پیکج پر تنقید کرنے والے عدالتوں میں جانے والے پیکج پر عملدرآمد میں تاخیر کا سبب بنے ہیں، کینٹینر پر کھڑے لوگوں نے اپنی ریٹنگ بڑھانے کے چکر میں تھے لیکن بڑھی نہیں وہ چاہتے تھے کہ کسانوں تک 341 ارب نہ پہنچیں۔ وزیراعظم نے دہشتگردی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کا ناسور ملک بھر میں پھیل چکا تھا، ہم اللہ کا نام لیکر دہشتگردوں کے پیچھے پڑ گئے، دہشتگردی سے آنکھوں سے آنکھیں ملا کر سامنا کیا اور الحمدللہ اب اس میں نمایاں کمی آئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ فرقہ ورانہ مخاصمت کرنے والوں اور مذہب کے نام پر گلے کاٹنے والوں کو کوئی معافی نہیں دی جائے گی، دہشتگردی کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھوں گا۔

کراچی کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی کی کھوئی ہوئی روشنیوں کو بحال کرنے کیلئے کراچی آپریشن کیا جس کی حمایت صحافیوں، تاجروں اور سیاست دانوں سمیت سب نے کی اور آج کراچی کے حالات پہلے سے بہت بہتر ہیں، کراچی کی روشنیاں بحال ہونا شروع ہو گئی ہیں، اب ہم لاہور کراچی موٹروے بنا رہے ہیں۔ خارجہ امور پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ چاہتے ہیں ہمسائیوں سے اچھے تعلقات ہوں لیکن یہ ان کی بھی خواہش ہونی چاہئے، افغانستان کے معاملات میں ہر ممکن اور بھرپور مدد کرنا چاہتے ہیں دیگر ممالک کیساتھ بھی اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ ہے نیا پاکستان جو بن رہا ہے، نیا پاکستان اس کو کہتے ہیں، کیا یہ نیا پاکستان نہیں ہے؟ وزیراعظم نے کہا اب کوئی یہ نہ سوچے کہ جو جیسا چاہے گا ویسا ہو گا بلکہ اب پاکستان اس طرح چلے گا جیسے عوام چاہتے ہیں، نیشنل ایکشن پلان نئے پاکستان سے متعلق ہماری سوچ ہے، میرا مشن سیاست نہیں خدمت کرنا ہے، دنیا ہماری معاشی کارکردگی کی معترف ہے، لوکل باڈیز الیکشن کا نتیجہ سب نے دیکھ لیا آپ کا کام صاف ہو گیا، موجودہ حکومت کرپٹ نہیں دیانتداری سے کام کر رہی ہے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close